Justuju Tv جستجو ٹی وی


تاریخی شاعری میں خوش آمدید

Tuesday, April 21, 2009

وضعء روزگار



'22 January 1940'


وضعء روزگار



عشوہ گر ہے خزاں بہار کے ساتھ

جبرِ گُلچیں ہے اختیار کے ساتھ

شکوہ نیرنگیء جہاں کا نہ کر

تو بدل وضع روزگار کے ساتھ

اپنی رفتار بھی بدل ناداں

گردشِ چرخ کج مدار کے ساتھ

ذرّہ ذرّہ ہے مائلِ پرواز

تو بھی اُڑ گَردِ شہسوار کے ساتھ

آ ، ذرا چاندنی میں ماضی کی

اپنے احساسِ تابدار کے ساتھ

نُورِ امکاں رہے حجاب میں کیوں

ہاں چمک، مہرزرنگار کے ساتھ

لب پہ مُہرِ سکوت کیا معنی

توبھی گا، مُطربِ بہار کے ساتھ

رازِ کَون وفَساد بھی سن لے

ارتساماتِ کیف بار کے ساتھ

صبر کنجی ہے قفلِ قسمت کی

کر تلاش اس کو اضطرار کے ساتھ

تھم یہاں گرَدِ کارواں بن کر

اور بڑھ عزمِ پائدار کے ساتھ

جان لے مقصدِ عزیمتِ دل

رفعتِ موجِ آبشار کے ساتھ

لہر میں تو حیات کی کھوجا

نفسِ سرد جُوئبار کے ساتھ

تو بھی اے محوِ نغمۂ عشرت

اُٹھ مرے دردِ سازگار کے ساتھ

ذرّہ، ذرّہ جذبِ عرفاں ہے

ڈھونڈھ اُسے حسنِ اعتبار کے ساتھ

بے نیازِ صنم کدہ ہوکر

سوئے کعبہ ہو خم، وقار کے ساتھ

دَیر میں ڈالدے بنائے حرم

درسِ تسلیم و انکسار کے ساتھ

تری ہستی کا اقتضاء یہ ہے

کہ جئے فضلِ کردگار کے ساتھ

چیز ہی کیا، سَطوَتِ دنیا

وہ اُڑے گی ترے غبارکے ساتھ

ہے یہ پیامِ مصّورِؔ وحدت

سن لے اک صوتِ بیقرارکے ساتھ


آسان اردو – جستجو میڈیا

کون و فساد – تعمیر و تخریب، بناءبگاڑ، تغیر و تبدل،۔ ہستی و نیستی، پست و بود، موجود ہونا اور تباہ ہو جانا۔

جوئبار / جوئے بار – بڑی نہر

دَیر – غیرمسلموں کا عبادت خانہ

عشوہ --ناز و ادا، غمزہ، کرشمہ۔ مشتبہ بات کرنا؛ (مجازاً) فریب۔

اقتضا – پیچھے چلنا، اتباع، اطاعت۔

سَطوَت – شان، دبدبہ، رعب

اردو آرٹیکلز کے خزانہ میں یہ نظم پڑھیے:

http://www.urduarticles.com/articles/مولانا-محمد-ابوبکر-مصور-کی-پیامی-اور-تاریخی-شاعری-وضع-ء-روزگار

No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click: More Justuju Projects