Justuju Tv جستجو ٹی وی


تاریخی شاعری میں خوش آمدید

Monday, April 20, 2009

د ر س اتحاد




'22 December 1939'


درسِ اتّحاد


الطاف کانگریس کے جبتک یہاں رہے

ہر قوم پر روا ستمِ آسماں رہے

انجامِ اقتدار ہے، آنکھوں کے سامنے

اب ابتدائے ظلم کے بانی کہاں رہے

ہاںرہروانِ ملک میں جزگاندھی و پٹیل

شاید ہی اب کوئی ہدفِ کارواں رہے

امبیڈکر بھی ہمدمِ نظمِ وطن ہیں آج

وہ بھی سنیں جو لیگ سے دامن کشاں رہے

بولے تھے چند لفظ تو بولےؔ نے جوش میں

مخفی یہ اب حقیقت کبریٰ کہاں رہے

سیتلواڈ اور تیج بہادر نے یہ کہا

یوں مبتلائے جنگ نہ ہندوستاں رہے

ناقوسِ برہمن بھی سنیں اہلِ بتکدہ

لازم ہے مسجدوں میں بھی شورِ اذاں رہے

یہ اختیار قائداعظم کا دیکھنا

ہر طول وعرضِ ہند میں وحدت عیاں رہے

گھیرے ہوئے ہیں اہلِ وطن یوں جناح کو

تاروں میں جیسے ماہِ فلک ضوُ فشِاں رہے

یہ معترض سیاستِ رخشندہ دیکھ لیں

ان کا ہر اک حریف بھی ہمداستاں رہے

اقوام میں بُلند رہے سرسکندر آج

افکارِ فضلِ حق بھی بہت کامراں رہے

خود لیگ کا نظام ہے مرہونِ چندریگر

یہ بھی رہینِ خدمتِ پیروجواں رہے

یومِ نجات و شکر کے خادم ہوں سُرخرُو

ان اک ثباتِ عزم وفا جاوداں رہے

مذہب سکھا رہا ہے ہمیں درسِ اتّحاد

کیوں حُسن فضلِ اہلِ خرد رائگاں رہے

افسوس ہے نگاہِ زعیمانِ عصر پر

پوشیدہ یوں مُصوّرؔ وحدت یہاں رہے


No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click: More Justuju Projects