Justuju Tv جستجو ٹی وی


تاریخی شاعری میں خوش آمدید

Friday, April 10, 2009

The Message of Musavvir پیغام مصور


پیغامِ مصوّر*


15 June 1938


فردوس نظر جادہء ہستی کو بنادو

ہر کوہِ الم عرصہء مشرق سے ہٹادو


ظلمتِ کدہء غرب کو پیغامِ فنا دو

پیغامِ بقا مصر و فلسطیں کو سنادو


جمہور کی طاقت سے تشدّد کو مٹادو

ایوانِ ستم ریز کی بنیاد ہی ڈھادو


ملّت کو ضرورت ہو تو سر اپنا کٹادو

ہاں ارضِ مقدّس پہ لہو اپنا بہادو


پھر وضع محمد پہ فدا ہوکے دکھادو

کسرِیٰ کو بھی دامانِ غریبی میں چھپادو


مرعوب نہ ہو ملّت بیضا کے جوانو

باطل کا جگر طنطنہء حق سے ہلادو


ہاں چھیڑکے مضراب سے پھر سازِ اناالحق

ماحول کی خوابیدہ نوائوں کو جگادو


تعمیرکرو اپنے تسلّط کی عمارت

دیوارِ حریم اثر غیر گرادو


مجبور تعیّن نہ رہے جلوہء گل بھی

گلزار کی ہر شاخ پہ کاشانہ بنادو


لغزش نہ ہو جادہء تہذیب میں تم سے

ہر رہ گزرِ غرب کی تم خاک اُڑادو


مشرق کا علو ساکن مغرب کو دکھاکر

دیوانہ بنادو اُسے دیوانہ بنادو


ہے ناز بہت کثرتِ تعداد پر اُن کو

توحید کے اعداء کو بس آپسمیں لڑادو


محروم رہیں نُورِ حقیقت سے نہ وہ بھی

ہاش شمع حرم دیر و کلیسا میں جلادو


اشرار و فتن خیر سے ہوجائیں گے تبدیل

یورپ کو بھی گرویدہء اسلام بنادو


دنیائے مساوات کے آئین اخوّت

روز ویلٹ و مسولینی و ہٹلر کو سکھادو


پھر نعرہء تکبیر سے افلاک ہلا کر

بے برگ و نوا کو پرِ پرداز نوا دو


آساں نہیں سرچشمہء ایماں کی حفاظت

بہتے ہوئے سیلاب میں تم خود کو گرادو


جدل سے نہ اٹھے شررِ جذبہء ملّت

اُس دل کو پھر احساس کے دامن کی ہوا دو


اس کعبہء ایماں کی قدامت میں مزا ہے

ہر نقشہء تجدید حرم دل سے مٹادو


پیرانِ تمدّن کا تقاضا بھی یہی ہے

ہر عنصرِ باطل کو تہہ خاک دبادو


بے گوروکفن کیوں رہے اب نعشِ تشدّد

مٹی کی جو شے ہے اُسے مٹّی میں ملادو


ظالم کے مکافات کی نزدیک ہے ساعت

اب قبرِ شہیداں پہ گلِ اشک چڑھادو


لہرائے گا اب رایتِ حق فرق عدن پر

خودسر کا علم نیل کے دریا میں بہادو


پہنچا ہی دیا شرق کو تا اوجِ ثریا

یمن قدم غازی مشرق کو دعا دو


پھرتی ہے نگاہوں میں درخشانیء حمرا

بغداد و سمرنا کو چراغاں سے سجادو


تم کو قسم اے مہر درخشاں کی شعاعو

ہرذرّے کو پیغامِ مصوّر کی جلِا دو


اس نظم کا عنوان صاحبِ کلام کا تجویز کردہ ہے*



آسان اردو – جستجو میڈیا

ظُلمت کَدہ= تاریکیوں کا گھر

رایتِ حق= سچ کا پرچم

فرق= جسم کا اوپری حصہ، سر کے بالوں کی مانگ، جدائی

اَلْحَمْرا =– اَل + حَم + را-عربی ۔۔ اسم  معرفہ   مذکر واحد )اسپین
غرناطہ میں مسلمان عربوں کا بنایا ہوا ایک نہایت خوبصورت محل۔ (1248۔1254)۔

پرداز[پَر + داز]فارسی اسم  نکرہ   مذکر، مؤنث واحد      1. تمہید، اٹھان، ابتدا۔  ہوشیار 2. رنگ، ڈھنگ، طور طریقہ، انداز۔ .




No comments:

Design & Content Managers

Design & Content Managers
Click: More Justuju Projects